Finance Minister Pakistan Declared Budget for 2017-2018 In National Assembly

0
2341
Budget 2017-18 Is Announced In National Assembly Pakistan Finance Minister Ishaq Dar
Budget 2017-18 Is Announced In National Assembly Pakistan Finance Minister Ishaq Dar
Spread the words
  • 1
    Share

وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار  نے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا

اسپیکر سردار ایاز سادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رہا ، جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال برائے 18-2017 کا بجٹ پیش کیا ۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مزدور کی کم سے کم اجرت 15 ہزار روپے ماہانہ کرنے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد جب کہ مسلح افواج کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔ ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 231.52 ارب کا ہدف رکھا گیا ہے، بجٹ میں گاڑیوں کی درآمد سے حاصل ہونے والی کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 91 ارب 80 کروڑ روپے، کسٹم ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 581.4 ارب روپے جب کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے 231 ارب 52 کروڑ روپے حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔


آیندہ مالی سال کےبجٹ میں زرعی قرض پرمارک اپ 7 فیصد پرمحدود کرنے، درآمدی کینولہ اور سن فلاور ہائبرڈ بیج پر عائد5 فیصد جی ایس ٹی کے خاتمے، زرعی مقاصد کے لیے ملک میں تیار 3 سے36 ہارس پاور کے ڈیزل انجن کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ قرار دینے، مقامی ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس 5 فیصد سےکم کرکے 2 فیصد کرنے، نئے ٹریکٹرز کی درآمد پر 34فیصد ڈیوٹی اور ٹیکسز کے خاتمے، ملک میں تیارکردہ ہر قسم کی زرعی مشینری اور آلات پر 7 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے جب کہ یوریا اور فاسفیٹک کھادوں پر جی ایس ٹی کے مکمل خاتمے کی تجویز ہے۔ ڈبے کے دودھ پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کرنے کی تجیہوز ہے جس سے ٹیکس وصولی میں 4ارب 12 کروڑ روپےکی کمی کاامکان ہے۔ اسکمڈ خشک دودھ اور لسی پاوڈر کی درآمد پر عائد ڈیوٹی 45 فیصد سےبڑھا کر60 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ڈیوٹی بڑھانےسےحکومت کو 2 ارب 34 کروڑ روپے اضافی آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔


وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 18-2017 میں جی ڈی پی کی شرح میں 6 فیصد اضافہ تجویز کیا ہے اور بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 4.1 فیصد ہے، سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک الاؤنس کا اضافہ کیا گیا ہے، ایف بی آر کے ریونیو ٹارگٹ میں 14 فیصد اضافہ جب کہ پی ایس ڈی پی کے لیے ایک ہزار ایک ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 68لاکھ مستحق افراد مستفید ہوں گے اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 121ارب روپے، لیپ ٹاپ اسکیم کیلیے 20ارب روپے، بجلی پر سبسڈی کیلیے 118ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔